Pak Urdu Installer

Pak Urdu Installer Free Download For All Windows

  Free Download
https://drive.google.com/open?id=1_EeKjE9snBnYQAbuH00TfL9rZ9NKmaRV








پاک اردو انسٹالر
      ونڈوز(Windows) میں اردو بہتر انداز میں پڑھنے اور لکھنے کے لئے اردو فانٹس اور کی بورڈ لے آؤٹ وغیرہ علیحدہ علیحدہ انسٹال کرنے پڑتے ہیں۔ اردو انسٹالیشن کے ان مراحل کو نہایت آسان بنانے کے لئے ”پاک اردو انسٹالر“ تیار کیا ہے۔ ”پاک اردو انسٹالر“ کے ذریعے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ پر اردو بہتر انداز میں پڑھنے کے ساتھ ساتھ کسی بھی جگہ بالکل آسانی سے اردو لکھی جا سکتی ہے۔

آپ نے ”پاک اردو انسٹالر“ انسٹال کر لیا ہے یوں آپ کے کمپیوٹر پر اردو کی مکمل سپورٹ شامل ہو چکی ہے۔ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ پر کسی بھی جگہ جہاں دوسری کوئی زبان لکھی جاتی ہے اب وہاں اردو بھی لکھی جا سکے گی۔ ای میل، چیٹ، انٹرنیٹ پر تلاش، کسی فائل یا فولڈر کا نام اور کسی ٹیکسٹ ایڈیٹر جیسے مائیکروسافٹ ورڈ وغیرہ میں بھی اردو لکھ سکتے ہیں۔ ”پاک اردو انسٹالر“ انسٹال ہونے اور کمپیوٹر ری سٹارٹ کرنے کے بعد Taskbar پر Language bar نظر آنا شروع ہو جاتی ہے۔ جیسا کہ نیچے والی تصاویر میں نظر آ رہی ہے

                                                                         

                                                                        










 
جس سافٹ ویئر میں اردو لکھنی ہو وہاں پر بائیں طرف کا Alt+Shift دبائیں تو آپ کا کمپیوٹر اس سافٹ ویئر میں اردو موڈ میں ہو جائے گا یعنی جب بھی کوئی Key دبائیں گے تو اردو لکھی جائے گی۔ اسی طرح کسی سافٹ ویئر کا موڈ انگلش میں تبدیل کرنے کے لئے دوبارہ بائیں طرف کا Alt+Shift دبائیں۔ جس سے دوبارہ انگلش موڈ ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ لینگوئج بار پر کلک کر کے بھی موڈ تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ اگر کسی سافٹ ویئر میں دیکھنا ہو کہ کمپیوٹر اس سافٹ ویئر میں کس موڈ پر ہے تو ٹاسک بار پر موجود لینگوئج بار دیکھیں۔ اگر لینگوئج بار میں ”UR“ لکھا ہو تو اس کا مطلب ہے کہ اردو موڈ پر ہے اور اسی طرح اگر ”EN“ لکھا ہو تو انگلش موڈ پر ہے۔
کی بورڈ کی کس Key کو دبانے سے اردو کا کونسا حرف لکھا جائے گا دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔

اگر آپ کسی ٹیکسٹ ایڈیٹر جیسے مائیکروسافٹ ورڈ وغیرہ میں اردو لکھنا چاہتے ہیں تو بائیں طرف کے Alt+Shift سے کمپیوٹر کا موڈ انگلش سے اردو کرنے کے ساتھ ساتھ دائیں طرف کے Ctrl+Shift سے تحریر کی سمت بھی دائیں سے بائیں(Right to Left) کر لیں۔ یوں اگر آپ اردو لکھتے ہوئے درمیان میں کوئی انگلش کا لفظ لکھیں گے تو آپ کو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ اس کے علاوہ بہتر ہے کہ فانٹ والی فہرست میں سے اردو کا کوئی فانٹ جیسے جمیل نوری نستعلیق (Jameel Noori Nastaleeq) بھی منتخب کر لیں۔

یاد رہے کہ ایک وقت میں دو یا زیادہ زبانیں بھی شامل کی جا سکتی ہیں۔ دو سے زیادہ زبانیں ہونے کی صورت میں جب بائیں طرف کا Alt+Shift دبائیں گے تو موڈ ایک زبان سے دوسری اور پھر دبانے سے دوسری سے تیسری اور اسی طرح موڈ آخری زبان تک جائے گا اور پھر دبانے سے واپس پہلی پر آجائے گا۔



  
اردو کی بورڈ لے آؤٹ
نیچے کی بورڈ کی مکمل شکل موجود ہے اور کس Key سے اردو کا کونسا حرف لکھا جائے گا وہ بھی ساتھ لکھ دیا گیا ہے۔ اردو کے تمام حروف کے بارے میں درج ہے۔ جس جگہ  نشان نظر آرہا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اس نشان کی جگہ کوئی حرف ہو گا اور جو اس نشان کے ساتھ نظر آ رہا ہے وہ اس حرف کے اوپر یا نیچے لکھا جائے گا مثال کے طور پر  سے مراد زبر ہے اور  زیر ہے۔ جس کسی حرف کے ساتھ چھوٹا سا ”ع“ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ حرف جب عربی لکھی جائے تو استعمال کیا جائے گا اور جس جگہ چھوٹا سا ”ر“ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ قرآن پاک میں استعمال ہونے والے رموزِ اوقاف میں سے ہے۔









کمپیوٹر پر اردو لکھنے کے اصول
جس طرح کمپیوٹر پر انگریزی یا دوسری کوئی زبان لکھتے ہوئے کچھ اصول ہوتے ہیں اسی طرح اردو لکھتے ہوئے بھی کچھ اصول ہیں جو درج ذیل ہیں۔

1:- جہاں آپ اردو لکھ رہے ہیں وہاں تحریر کی سمت Right to Left کر لیں جو کہ دائیں طرف کے Ctrl+Shift سے ہو گی۔

2:- اگر ہو سکے تو تحریر کا رسم الخط (Font) اردو کا استعمال کریں جیسے ”جمیل نوری نستعلیق“ یا کوئی بھی اردو کا فانٹ جو آپ کو پسند ہو۔ ویسے کوشش کریں کہ عام تحریر کسی نستعلیق فانٹ میں لکھیں کیونکہ اردو پڑھنے والوں کو نستعلیق فانٹ ہی زیادہ پسند ہے ویسے بھی اردو پڑھنے والوں کو نستعلیق کی عادت پڑ چکی ہے۔اس لئے بہتر ہے کہ کوئی نستعلیق فانٹ ہی استعمال کریں۔

3:- اردو تحریر لکھتے ہوئے سپیس کا استعمال دھیان سے کریں نہیں تو تحریر کی خوبصورتی متاثر ہو سکتی ہے۔
جس طرح انگریزی لکھتے ہوئے ہر لفظ کے بعد سپیس دی جاتی ہے اسی طرح اردو لکھتے ہوئے بھی ہر لفظ کے بعد سپیس دی جاتی ہے اور جب کوئی فقرہ ختم ہو تو اس کے آخری لفظ کے بعد سپیس نہیں دی جاتی بلکہ آخری لفظ کے بعد ختمہ (۔) ڈالتے ہیں اور پھر اگر اسی لائن پر نیا فقرہ شروع کرنا ہو تو نیا فقرہ شروع کرنے سے پہلے سپیس دی جاتی ہے۔ اسی طرح کامہ کا استعمال کیا جاتا یعنی جب کسی لفظ کے بعد کامہ ڈالنا ہو تو اُس لفظ کے بعد سپیس دیئے بغیر کامہ ڈالتے ہیں اور پھر نئے لفظ کے شروع میں سپیس دیتے ہیں۔
مثال کے طور پر ہم دو فقرے لکھتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ کہاں کہاں سپیس دی گئی ہے۔
فقرے:- ”اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ محمد ﷺ اللہ کے رسول ہیں۔“
اب ان دونوں فقروں میں درج ذیل الفاظ کے بعد سپیس دی گئی ہے۔
”اللہ
کے
سوا
کوئی
معبود
نہیں۔
محمد

اللہ
کے
رسول
ہیں۔“

امید ہے اردو لکھتے ہوئے کہاں کہاں سپیس دینی ہے اس بارے میں آپ جان گئے ہوں گے۔ ویسے اردو تحریر میں سپیس دینے کا اصول ویسے ہی ہے جیسے انگریزی میں ہے۔

4:- جب کسی لفظ کے درمیان ”ی“ استعمال ہو تو وہاں پر چھوٹی ”ی“ لکھیں۔ اسی طرح جب کسی لفظ کے درمیان نون (ن) استعمال ہو تو وہاں نون نقطہ والا لکھیں نہ کہ نون غنہ (ں)۔

5:- اگر کسی لفظ میں الف مد (آ) لکھنا ہو تو اسے ایک Key سے ایک دفعہ دبا کر لکھیں نہ کہ پہلے ایک Key سے ”الف“ لکھیں اور پھر الف کے اوپر مد ( ۤ) ڈالیں۔ اردو کی بورڈ لے آؤٹ میں الف مد (آ) Shift+a پر ہوتا ہے۔

6:- اردو کا حرف ”ء“ بہت زیادہ الفاظ میں استعمال ہوتا ہے۔ کمپیوٹر کی اردو میں ”ء“ کی کئی صورتیں ہیں یعنی کسی لفظ کے شروع میں ، درمیان میں، آخر پر، اوپر اور نیچے۔ کمپیوٹر میں اردو لکھتے ہوئے ”ء“ کی ہر صورت کے لئے علیحدہ علیحدہ Key استعمال کی جاتی ہے۔ اگر کسی لفظ کے درمیان ”ء“ لکھنا ہو تو اسے ”ئ“ لکھا جاتا ہے جو کہ اردو کی بورڈ لے آؤٹ میں ”u“ پر ہوتا ہے اور ”ء“ کی آخری صورت Shift+u ہوتی ہے۔
عام طور پر اردو میں ”ء“ درمیانی، آخری اور ”و“ کے اوپر لکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ”و“ کے اوپر ”ء“ لکھنے کے لئے علیحدہ سے Key موجود ہے جیسا کہ الف مد (آ) پورا ایک ساتھ لکھنے کے لئے ایک ہی Key موجود ہے اسی طرح ”و“ کے اوپر ”ء“ لکھنے کے لئے بھی ایک ہی Key موجود ہے۔ اردو کی بورڈ لے آؤٹ میں ”ؤ“ Shift+w سے لکھا جاتا ہے۔


نوٹ:- اگر آپ کمپیوٹر پر اردو لکھتے ہوئے اصولوں کا کوئی خاص خیال نہ رکھیں تو ظاہری تحریر پر کوئی خاص فرق نہ بھی پڑتا ہو لیکن ایک تو آپ کو غلط انداز تحریر کی عادت پڑ جائے گی اور دوسرا جو بہت اہم ہے وہ یہ کہ جب آپ یا کوئی دوسراآپ کی تحریر سے کوئی لفظ تلاش کرنا چاہے گا تو آپ کو یا کسی دوسرے کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

No comments:

Post a Comment